اتوار، 19 فروری، 2017

کلیجہ تھام لو ، روداد غم ہم کو سنانے دو - از ڈاکٹر کلیم عاجزؔؒ Kaleja Tham lo roodad e gham sunane do by Dr. Kaleem Ajiz R.A

کلیجہ تھام لو ،    روداد غم  ہم کو سنانے دو
تمہیں دُکھا ہوا دل ہم دکھاتے ہیں دکھانے دو
اسی کے دم سے تھوڑی روشنی ہے خانہ دل میں
بجھاتے کیوں ہو شمع آرزو کو جھلملانے دو
یہ بجلی اس دل خوابیدہ کو اک تازیانہ ہے
مری محرومیوں پر آسماں کو مسکرانے دو
اُسی سے تم کسی کی زُلف کی روداد سُن لینا
اُدھر دیکھو وہ دیوانہ چلا آتا ہے آنے دو
سنا ہے عشق کی معراج پنہاں ہے شہادت میں
چھری لاؤ ہمیں بھی اپنی قسمت آزمانے دو
نہ داغ آئے کا اپنی دامنِ حسنِ طبیعت پر
وفا پر میری جو تہمت لگاتے ہیں لگانے دو
زمانہ صبر کر لیتا ہے عاجزؔ ہم بھی کر لیں کے
خلش دل کی مٹالینے کو دو آنسو بہانے دو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں