اتوار، 19 فروری، 2017

بہار آرہی ہے تو آئے چمن میں- از ڈاکٹر کلیم عاجزؒ Bahar aa rahi hai to aaye chaman mian by Dr. Kleem Aajiz R.A

غریبُ الوطن کا رہا کیا وطن میں
بہار آرہی ہے تو آئے چمن میں
ہر اِک پھول خندہ بلب ہے چمن میں
میں کیا کہ گیا اپنے دیوانہ پن میں
نہ اشکوں نے موقع دیا گفتگو کا
زباں رہ گئی آرزوئے سخن میں
کبھی ہم غریبوں کی خلوت میں آتی
بہت دھوم ہے شمع کی انجمن میں
مرے سننے والے مجھے دیکھتے ہیں
میں بے پردہ نکلا نقاب سخن میں
اِدھر میں سناتا رہا درد پنہاں
اُدھر شمع روتی رہی انجمن میں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں