ہفتہ، 18 فروری، 2017

کلام میر - ہمارے آکے ترا جب کسو نے نام لیا - Kalam e meer

ہمارے آکے ترا  جب کسو نے نام لیا

ہمارے آکے ترا  جب کسو نے نام لیا
دلِ ستم زدہ کو ہم نے تھام تھام لیا
قسم جو کھائیے  تو طالع زلیخا کی
عزیز مصر کا بھی صاحب اک غلام لیا
خراب رہتے تھے مسجد کے آکے میخانے
نگاہ مست نے ساقی کی انتقام لیا
وہ کج روش نہ ملا راستے میں مجھ سے کبھی
نہ سیدھی طرح سے ان نے مرا سلام لیا
مزا دکھا دیں گے بے رحمی کا ترے صیاد
گر اضطراب اسیری نے زیر دام لیا
مرے سلیقے سے نبھی میری محبت  میں
تمام عمر میں نے ناکامیوں سے کام لیا
اگرچہ گوشہ گزیں ہوں میں شاعروں مین میرؔ
یہ میرے شور نے یہ روئےزمیں تمام لیا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں