ہفتہ، 18 فروری، 2017

وہ جو پی کر شراب نکلے گا ۔ از میر تقی میر

وہ جو   پی کر    شراب   نکلے گا

وہ جو   پی کر     شراب نکلے گا
کس   طرح     آفتاب    نکلے گا
جب اٹھے جہاں سے یہ     نقاب
تب ہی اس کا   حجاب      نکلے  گا
تذکرے سب کے پھر رہیں کے دھرے
جب     مرا     انتخاب   نکلے  گا
میر دیکھو گے رنگ   نرگ س کا
اب جو وہ مست     خواب نکلے گا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں