اتوار، 19 فروری، 2017

جدا دیوانہ پن اب ایسے دیوانے سے کیا ہوگا- از کلیم عاجزؔ Juda diwa pan - Ghazal by Dr. Kaleem Aajiz R.A

جدا دیوانہ پن اب ایسے دیوانے سے کیا ہوگا
مجھے کیوں لوگ سمجھاتے ہیں سمجھانے سے کیا ہوگا
سلگنا اور شئے ہے جل کے مر جانے سے کیا ہوگا
جو ہم سے ہو رہا ہے کام ، پروانے سے کیا ہوگا
مرا قاتل انہیں کہتے ہیں سب اور ٹھیک کہتے ہیں
قسم سو بار وہ کھائیں قسم کھانے سے کیا ہوگا
مناسب ہے سمیٹو دامنِ دستِ دعا عاجزؔ
زباں ہی بے اثر ہے ہاتھ پھیلانے سے کیا ہوگا

1 تبصرہ:

  1. یہ غزل میں نے ڈاکٹر کلیم عاجز سے سنی ہے کیا درد سے پڑھتے تھے اللہ آپ کی قبر کو منور فرمائے

    جواب دیںحذف کریں