بدھ، 22 فروری، 2017

دھڑکتا جاتا ہے دل مسکرانے والوں کا Ghazal by Dr Kaleem Aajiz R.A

دھڑکتا جاتا ہے دل مسکرانے والوں کا
اُٹھا نہیں ہے ابھی اعتبار نالوں کا
یہ مختصر سی ہے روداد صبحِ میخانہ
زمیں پہ ڈھیر تھا ٹوٹے ہوئے پیالوں کا
یہ خوف ہے کہ صبا لڑکھڑا کے گر نہ پڑے
پیام لے کے چلی ہے شکستہ حالوں کا
نہ آئے اہلِ خرد وادیِ جُنوں کی طرت
یہاں گذر نہیں دامن بچانے والوں کا
لپٹ لپٹ کے گلے مل رہے تھے خنجر سے
بڑے غضب کلیجہ تھا مرنے والوں کا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں