جمعرات، 30 مارچ، 2017

کچھ سجے ہیں زلف میں کچھ گلوئے یار میں۔ از کلیم عاجزؔ

کچھ سجے ہیں زلف میں کچھ گلوئے یار میں۔ از کلیم عاجزؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں