ہفتہ، 18 مارچ، 2017

ترے عارضوں کو سرخی ترے زلف کو شکن دی۔ از کلیم عاجزؔ

ترے عارضوں کو سرخی ترے زلف کو شکن دی۔ از کلیم عاجزؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں