پیر، 20 مارچ، 2017

تجھے کیا اگر ترے واسطے کوئی زندگی سے گذر گیا۔ از کلیم عاجزؔ

تجھے کیا اگر ترے واسطے کوئی زندگی سے گذر گیا۔ از کلیم عاجزؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں