بدھ، 15 مارچ، 2017

جہاں غم ملا اٹھایا پھر اسے غزل میں ڈھالا۔ از کلیم عاجزؔ

جہاں غم ملا اٹھایا پھر اسے غزل میں ڈھالا۔ از کلیم عاجزؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں